انڈیا اسپیس مشن چندریان 3کیسے ختم  ہوا؟

دوستو! چاند کی دو سائڈز ہیں ایک وہ جسے ہم زمین سے دیکھ سکتے ہیں اور ایک وہ جسے ہم زمین سے نہیں دیکھ سکتے جسےDark Side of the Moonبھی کہتے ہیں جب سامنے والی سائڈ پر دن ہوتا ہے تو چاند کے دوسری طرف رات ہوتی ہے اور جب دوسری سائڈ پر دن ہوتا ہے تو سامنے والی سائڈ پر رات ہوتی ہے۔

چاند کا ایک دن زمین کے کتنے دنوں کے برابر ہے؟

چاند کا ایک دن 14 سے 15 دن کے برابر ہوتا ہے اور چاند کی ایک رات بھی اتنی ہی طویل ہوتی ہے  ۔جس دن ISROیعنی Indian Space Research Organisationنے چندریان 3 مشن کو چاند کیDark side لینڈ کروایا تھا وہاں دن شروع ہوا تھااور یہ دن زمین کے 14 دنوں تک رہنا تھا ۔دن کے وقت ISROنے اسی لیے لینڈ کروایا تھا کیونکہ اس کے لینڈر میں سولر پینلز لگے ہوئے ہیں جو کہ صرف سورج کی روشنی میں ہی کام کر تے ہیں اسی لیے اس مشن کا پیریڈ چاند کے ایک اور زمین کے 14 دنوں کے برابر رکھا گیا۔

ISROیعنی نے   چندریان 3 کے لینڈر کو Sleep Modeمیں کیوں ڈال دیا؟

 کیونکہ 14 دنوں کے بعد چاند پر اندھیرا ہوجانا تھا جو کہ زمین کے اگلے 14 سے 15 دنو ں تک رہنا تھا اور اس اندھیرے میں اس مشن نے کام نہیں کرنا تھا اسی لئے ISRO نے 4 ستمبر والے دن  چندریان 3 کے لینڈر کو sleep mode میں ڈال دیاتاکہ وہ سبھی آپریٹنگ سسٹم کو چیک کرکے sleep modeمیں ڈالےتاکہ 21 یا 22 ستمبر کو جب چاند پر دوبارہ دن شروع ہو تویہ چارج ہوکر دوبار ہ سے Onہوجائےلیکن جب چاند پر پھر سے دن شروع ہو توISROنے اس Roverکو مسلسل  کمانڈ ز بھیجیں تاکہ Roverاور لینڈر ایک بار پھر سے شروع ہوکر چاندکی ڈارک سائڈ کو Studyکرے۔

کیا چندریان 3 کا لینڈر دوبارہ آن ہوسکے گا یا یہ مشن ہمیشہ کے لیے ختم ہوگیا؟

لیکن ISROکی ساری امیدوں پر پانی پھر گیااور یہ مشن ہمیشہ کے لیے ختم ہوگیااس مشن کے ختم ہونے کی سب سے بڑی وجہ اندھیرا نہیں ہےبلکہ وہاں پڑنے والی سردی ہےجو کہ -200oڈگری ہے اور اتنی سردی میں چندریان 3 میں لگی بیٹریز پوری طرح crashہوگئیںNASAکو تھوڑا بہت یقین تھا کہ یہ مشن دوبارہ شروع ہوجائے گالیکن انتہائی کم ٹمپریچر کی وجہ سےلینڈر اور Roverکا آن ہوناناممکن تھا اسی لیے یہ مشن اب ختم ہوچکا ہے ۔جس کے بعد ISROکی تمام امیدوں پر پانی پھر گیا۔ISROاب بھی انہیں کمانڈزبھیجنے کی کوشش کر رہا ہےکہ شاید یہ کسی طرح آن ہوجائے ۔

NASAنے دنیا سے چاند سے متعلق کن حقائق کو چھپا رکھا تھا؟

اس مشن نے چاند کے بہت سے رازوں کا پوری طرح پردہ فاش کردیا ہے جس کو NASAنے دنیا سے چھپا رکھا تھا۔NASAکئی سالوں سے چاند کو Studyکر رہا ہےاس نے دنیا کو یہ بتایا کہ چاند پر صرف ریت ہے اس کے علاوہ وہاں کچھ نہیں ہےجسے ساری دنیا سچ سمجھتی رہی ہےجبکہ چندریان 1 مشن نے سب سے پہلے پتہ لگایاکہ چاند کی ڈارک سائڈ پر پانی موجودہے یا نہیں جب اس Rover نے چاند کو Studyکیاتو پانی کے نشانات ملےجس کے بعد NASAنے اعلان کیاکہ چاند کے ان گڑھوں میں پانی موجود ہے۔کیونکہ چاند پر سورج سامنے سے نکلتاہے اوپر سے نہیں ۔چاند کی ڈارک سائڈ پر سورج کی روشنی کبھی نہیں پڑی  اس لیے سائنسدانوں کا خیال ہے کہ چاند کے ان گڑھوں میں پانی ہوسکتا ہے۔یہ وہ discoveryہےجسےNASAساری دنیا سے چھپاتارہالیکن چندریان 1 نے اس راز سے پردہ اٹھادیااور چندریا ن 3 کو بھی اسی مقصد سے چاند پربھیجا گیا تھا۔



لینڈر  میں ChaSTEنامی آلہ نے چاند پر پانی کی تلاش میں کیا مدد کی؟

اس میں ایک آلہ لگایا گیا جس کا نام ChaSTEہے جس کا مطلب ہے(Chandra’s Surface Thermo Physical Experi) جس کا کام چاند کی سطح کے درجہ حرارت کو Studyکرنا ہے۔اپنے 14 دن کے مشن میں لینڈر نے چاند کی سطح میں Drill کیا اور اس آلہ کو اس سوراخ میں ڈالاجس کے بعد لینڈر نے چاند کی بیرونی اور اندرونی سطح کو Study کیا جس کے نتیجے میں بہت ہی حیرت انگیز نتائج برآمد ہوئے۔چاند کی اوپری سطح پر درجہ حرارت 50ڈگری جبکہ صرف ایک انگلی برابر سطح کے نیچے درجہ حرارت10- سینٹی گریڈ ہوجاتا ہے یہ چندریان 3 کی بہت انوکھی دریافت ہے اس سے پہلے کوئی نہیں جانتا تھا کہ چاند کی انگلی برابر سطح کے نیچے درجہ حرارت اتنا زیادہ گر جاتا ہےیہ دریافت دیکھ کر NASA بھی پریشان ہوگیا ۔

چاند کی سطح پر پانی کیوں نہیں ہوسکتا؟ کیا چاند کی سطح کے نیچے پانی موجود ہے؟

یہ بات میں آپ کو بتاتا چلوں کہ 0ڈگری سے نیچے پانی برف بن جاتا ہےاور 50 ڈگری سے اوپر جانے پر پانی بھاپ بن کر اڑ جاتا ہےاب چونکہ چاند کا درجہ حرارت 50 ڈگری سے100ڈگری کے بیچ میں رہتا ہےاسی لیے اس کی سطح پر پانی کا ملنا ناممکن ہےلیکن چاند کی سطح کے نیچے درجہ حرارت منفی ہوجاتاہےاسی لیے اس بات کی توقعات بڑھ جاتی ہیں کہ چاند کی سطح کے نیچے پانی برف کی شکل میں موجود ہوسکتا ہے۔